میرا درد کمر ، کم ہوا دیکھ کر نرس جب مسکرائی ، مزہ آ گیا بھر کے ٹیکے مجھے جو لگائے گئے جام تھے یا دوائی ، مزہ آ گیا جس کی خاطر مجھے اس نے ٹھکرا دیا ساتھ دیکھا جو اس کے وہی منچلا اور پھر دوستو میری اک کال پر آ گئے اس کے بھائی ، مزہ آ گیا بال ابا کے کم ، قرض زیادہ ہوا پھر بھی شادی کرا دی مری شکریہ سونا پڑتا تھا پہلے زمیں پر مجھے مل گئی چارپائی ، مزہ آ گیا اپنی ممی کے کہنے میں آتی رہی میری بیگم سبھی کو ستاتی رہی اس کی بھاِبھی نے بھی اس کی ممی کے گھر آگ ایسی لگائ ، مزہ آ گیا بیویاں میری دونوں ہیں ظلم بڑی آج دونوں کسی بات پر لڑ پڑیں بال کھینچے گئے ، گال نوچے گئے دیکھ کر یہ لڑائی ، مزہ آ گیا سیلری اپنی ابا کی پینشن لیے سیدھے سسرال جا کر وہ حاضر ہوئے ایک ہی دن میں سسرال والوں نے بھی لوٹ لی سب کمائی ، مزہ آ گیا عورتوں کے تقدس پہ تھی گفتگو آ گئی بزم میں جونہی اک خوبرو کھل کے کردار سب آ گئے سامنے لٹ گئی پارسائی ، مزہ آ گیا شعر کہنا...
Assalam u Alaikum . I hope all of you are fine . You can find some informative blog post in this site .So , that you can learn something good in your life and enjoy life in a good way .